میانمار کے سینکڑوں اقلیتی روہنگیا مسلمان فوجی کارروائی سے بچنے کے لئے
بنگلہ دیش کی سرحد میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق
میانمار میں فوجی کارروائی میں تقریبا 130 روہنگیا مسلمان مارے گئے ہیں۔ ان
کے سینکڑوں گھروں کو جلا دیا گیا ہے۔ راكھین ریاست میں 10 لاکھ سے زیادہ
روہنگیا مسلمان رہتے ہیں جنہیں ان کی حکومت وہاں کا شہری ہی تسلیم نہیں
کرتی۔ وہ انہیں پڑوسی ملک بنگلہ دیش سے آئے ہوئے تارکین وطن مانتے ہیں۔ گزشتہ ماہ بودھ
اور مسلمانوں کے درمیان ہوئی جھڑپوں کے بعدراکھین میں
کشیدگی بے حد بڑھ چکی ہے۔ ان جھڑپوں میں نو پولیس والےبھی مارے گئے تھے جس
کے لئے پولیس روہنگیا مسلمان کو ذمہ دار مانتی ہے۔ راکھین صوبے میں
مسلمانوں پر برسوں سے ظلم ڈھائے جارہے ہیں ۔ وہیں غیر ملکی صحافیوں کو داخل
ہونے کی اجازت نہیں ہے۔ 2012 میں روہنگیا مسلمانوں کوجبراً گھر بار
چھوڑنے پر مجبور کیا گیا تھا۔ اس دوران بہت تشدد ہوا تھا۔ اب بھی ایک لاکھ
روہنگیا مسلمان کیمپوں میں رہنے کو مجبور ہیں۔